جنت و جہنم کی دوکانیں


حور و غلماں کی منڈیاں سجائے
ہر گلی کی نکڑ پر
بے گھروں کا منہ چڑاتی
عمدہ کشیدہ کاری
ریشم سے ملائم قالین
بے شمار مساجد
جہاں اپنے اپنے مخصوص وقتوں میں
جنت بھی بکتی ہے اور جہنم بھی
مالک خریدار نہیں اور تو بھی نہیں
محروم رہے تو کچھ نہیں
منادی پھر ہو گی
جنت ابھی بہت باقی ہے
توبہ کا ڈر کیسا
جاو اور گناہ لے آو
حور کی قیمت حور کا پہلو ہی ہے
جاو اور سامان کرو
قفل منتظر ہے
آخری ساجد کے جانے کا
اگلی منادی کے وقت تک

گل نواز

No response to “جنت و جہنم کی دوکانیں”

Post a Comment